حضرت عمر کا اقرار کہ رسول اللہؐ مولا علیؑ کو خلیفہ نامزد کرنا چاہتے تھے
محترم ریڈرز، جیسا کہ گزشتہ آرٹیکلز میں ہم اس بات سے آگاہ کرتے آئے ہیں کہ خوارج کا چونکہ اسلام سے کوئی تعلق نہیں بنتا بلکہ وہ مسلمانوں پر کفر کے فتوے لگاتے ہیں اور مسلمانوں کو کافر قرار دے کر دو مقاصد حاصل کرتے ہیں۔ 1) اسلام میں تفرقہ ڈالنا 2) مسلمانوں کو قتل کرنا یہی وجہ ہے کہ جب خوارج کی بربریت اس قدر بڑھ گئی کہ انہوں نے مسلمانوں کو قتل کرنا شروع کردیا تو مولا علی علیہ سلام کی تلوار نے انہیں خاموش کردیا۔ حق تو یہی ہے کہ موجودہ دور میں بھی مولا علی علیہ سلام کی راہ اپناتے ہوئے ان خوارج کے خلاف قتال کیا جاتا بہرحال عام حالات میں تو مولا علی علیہ سلام نے بھی ان کو کچھ نہیں کہا۔ مولا علی علیہ سلام نے بھی تب تلوار اُٹھائی جب انہوں نے مسلمانوں کو قتل کرنا شروع کیا اور وہ بھی صرف ان کے خلاف جو مسلمانوں کو شہید کرتے تھے اور جو اس کا حکم دیتے تھے۔ نہ کہ پر امن خوارج کے خلاف۔ چنانچہ اس آرٹیکل میں ہم حضرت عمر کا وہ اقرار جو انہوں نے بذات خود کیا، نقل کریں گے اور نقل کرنے والے مصنف کے بارے میں ثقہ ہونے کے لیے تمام تر توثیقات بھی پیش کریں گے۔ اس آرٹیکل میں خلیفہ ثانی کے ایک سنسنی خی...